Site Search

Site Search

بے شکل انسان

Friday, March 26, 2010

 بے شکل انسان

پانی اس کرۂ ارض پر زندگی کی بنیادی وجہ ہے ۔ پانی کا زندگی کی بنیاد ہونا ہی اس کی اہمیت کا کافی بیان ہے ، لیکن اس کے علاوہ پانی میں بڑ ی بعض بڑ ی دلچسپ اور عجیب خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔ مثلاً یہ کہ پانی ہمیشہ نشیب کی طرف بہتا ہے ، لیکن وہ بلند ترین درخت کے آخری سرے پر پہنچ کر پتیوں کو سیراب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ پانی ایک بے رنگ، بے بو اور بے ذائقہ مائع ہونے کے علاوہ اپنا کوئی متعین حجم یا شکل بھی نہیں رکھتا۔ وہ جس جگہ ہو گا اسی جگہ کے حساب سے خود کو ڈھال لے گا۔ پانی جگ میں کچھ اورشکل کا ہوتا ہے ، گلاس میں کچھ اور۔ پہاڑ ی ندی میں پانی کا انداز الگ ہوتا ہے اور میدانی دریا میں بالکل جدا۔
ہر جگہ ایک نئی شکل اختیار کر لینا پانی کا بنیادی وصف ہے ۔ اسی وجہ سے وہ ہر جگہ پہنچ کر جانداروں کی بقا اور زندگی کا سبب بن جاتا ہے ۔ تاہم انسانی معاشروں کی بقا اور زندگی پانی کی اس صفت کے بالکل برخلاف ایک دوسری صفت چاہتی ہے ۔ وہ یہ کہ انسان اپنی اخلاقی شخصیت کی صورت گری، حالات کے زیر اثر نہ کرے بلکہ اپنے اصولوں پر اپنی سیرت کی تعمیر کرے۔ وہ اپنے جسمانی وجود کی طرح اپنے اخلاقی وجود کو بھی ایک مستقل شکل دے ۔
جو انسان غموں میں خدا کو یاد رکھے اور خوشی میں اسے بھول جائے ۔ ۔ ۔ امیر سے مسکرا کر ملے اور غریب کے ساتھ بے رخی سے پیش آئے ۔ ۔ ۔ طاقتور کے سامنے خاموش ہوجائے اور کمزور پر اپنا غصہ اتارے۔۔۔ تنہائی میں کچھ اور ہو اور محفل میں کچھ اور، ایسا انسان اپنی کوئی مستقل شکل نہیں رکھتا بلکہ وہ پانی کی طرح وقت، حالات اور لوگوں کے ساتھ ساتھ بدلتا رہتا ہے ۔
یہ ’بے شکل انسان‘ خدا کی نظر میں ایک غیر مطلوب انسان ہے ۔ ایسا انسان دنیا میں کچھ عارضی فائدے اٹھا سکتا ہے ، مگر جنت میں وہ خدا کے ساتھ سے محروم کر دیا جائے گا۔

Posted by True Love of Islam at 3:01 AM  

0 comments:

Post a Comment

Subscribe Now: google

Add to Google Reader or Homepage